لیبیا نے ترکی سے اپنے افواج اور کرائے کے فوجی واپس لینے کا مطالبہ کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2955951/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%81%D9%88%D8%A7%D8%AC-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3-%D9%84%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
لیبیا نے ترکی سے اپنے افواج اور کرائے کے فوجی واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے
دبیبہ کو گذزشتہ روز طرابلس میں اعلی سطح کے ترک وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
انقرہ: سعید عبد الرازق
TT
TT
لیبیا نے ترکی سے اپنے افواج اور کرائے کے فوجی واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے
دبیبہ کو گذزشتہ روز طرابلس میں اعلی سطح کے ترک وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کی حکومت نے گزشتہ روز طرابلس میں ایک ایسے اعلی عہدے دار ترک وفد کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے دوران ترکی سے لیبیا کے علاقوں سے اپنی افواج اور اپنے سے وابستہ کرائے کے فوجوں کو واپس لینے کے کا دوبارہ مطالبہ کیا ہے جس میں وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو، وزیر دفاع خلوصی اکار، آرمی چیف آف اسٹاف یشار جولار اور انٹیلی جنس چیف ہاکان فیدان شامل تھے۔
چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل محمد الحداد اور وزیر خارجہ نجلاء المنقوش کی موجودگی میں لیبیا کی عبوری حکومت کی قومی اتحاد کے سربراہ عبد الحميد دبيبہ کے ساتھ جاویش اوغلو اور اکار کی ہونے والی بات چیت میں حکومت کے سابق سربراہ فائز السراج کے ساتھ ہونے والی ترک صدر رجب طیب اردوگان کی افہام وتفہیم اور ان کا انجام سرفہرست رہا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)