لیبیا نے ترکی سے اپنے افواج اور کرائے کے فوجی واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے

دبیبہ کو گذزشتہ روز طرابلس میں اعلی سطح کے ترک وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دبیبہ کو گذزشتہ روز طرابلس میں اعلی سطح کے ترک وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لیبیا نے ترکی سے اپنے افواج اور کرائے کے فوجی واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے

دبیبہ کو گذزشتہ روز طرابلس میں اعلی سطح کے ترک وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دبیبہ کو گذزشتہ روز طرابلس میں اعلی سطح کے ترک وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا کی حکومت نے گزشتہ روز طرابلس میں ایک ایسے اعلی عہدے دار ترک وفد کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے دوران ترکی سے لیبیا کے علاقوں سے اپنی افواج اور اپنے سے وابستہ کرائے کے فوجوں کو واپس لینے کے کا دوبارہ مطالبہ کیا ہے جس میں وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو، وزیر دفاع خلوصی اکار، آرمی چیف آف اسٹاف یشار جولار اور انٹیلی جنس چیف ہاکان فیدان شامل تھے۔

چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل محمد الحداد اور وزیر خارجہ نجلاء المنقوش کی موجودگی میں لیبیا کی عبوری حکومت کی قومی اتحاد کے سربراہ عبد الحميد دبيبہ کے ساتھ جاویش اوغلو اور اکار کی ہونے والی بات چیت میں حکومت کے سابق سربراہ فائز السراج کے ساتھ ہونے والی ترک صدر رجب طیب اردوگان کی افہام وتفہیم اور ان کا انجام سرفہرست رہا ہے۔(۔۔۔)

منگل 22 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 04 مئی 2021ء شماره نمبر [15498]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]