"کیپیٹل بمباری" ویڈیو کی وجہ سے ایران کو پابندیاں جاری رکھے جانے کا خطرہ لاحق ہے

پرسو روز امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان جان کیربی کو واشنگٹن میں پینٹاگون ہیڈ کوارٹر کے اندر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
پرسو روز امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان جان کیربی کو واشنگٹن میں پینٹاگون ہیڈ کوارٹر کے اندر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

"کیپیٹل بمباری" ویڈیو کی وجہ سے ایران کو پابندیاں جاری رکھے جانے کا خطرہ لاحق ہے

پرسو روز امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان جان کیربی کو واشنگٹن میں پینٹاگون ہیڈ کوارٹر کے اندر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
پرسو روز امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان جان کیربی کو واشنگٹن میں پینٹاگون ہیڈ کوارٹر کے اندر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران کی پابندیوں کو برقرار رکھنے کے سلسلہ میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں موجود امریکی کانگریس کے قانون سازوں کے مطالبات بڑھ گئے ہیں اور یہ اس وقت ہوا ہے جب ایرانی پاسداران کی طرف سے ایک پروپیگنڈا ویڈیو گردش کی گئی ہے جس میں کیپیٹل کی عمارت کو جعلی بمباری کے ذریعہ اڑانے کی تصویر پیش کی گئی ہے۔

ریپبلکن سینیٹر پیٹ ٹومی نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کے مرکزی مذاکرات کار نے اعتراف کیا ہے کہ انقلابی پاسداران ہی تہران میں فیصلے کر رہے ہیں اور اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایران ایک من گھڑت ویڈیو دکھا رہا ہے جس میں انقلابی گارڈز دارالحکومت کو دھماکے سے اڑا رہے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 23 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 05 مئی 2021ء شماره نمبر [15499]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]