"کیپیٹل بمباری" ویڈیو کی وجہ سے ایران کو پابندیاں جاری رکھے جانے کا خطرہ لاحق ہے

پرسو روز امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان جان کیربی کو واشنگٹن میں پینٹاگون ہیڈ کوارٹر کے اندر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
پرسو روز امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان جان کیربی کو واشنگٹن میں پینٹاگون ہیڈ کوارٹر کے اندر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

"کیپیٹل بمباری" ویڈیو کی وجہ سے ایران کو پابندیاں جاری رکھے جانے کا خطرہ لاحق ہے

پرسو روز امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان جان کیربی کو واشنگٹن میں پینٹاگون ہیڈ کوارٹر کے اندر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
پرسو روز امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان جان کیربی کو واشنگٹن میں پینٹاگون ہیڈ کوارٹر کے اندر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران کی پابندیوں کو برقرار رکھنے کے سلسلہ میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں موجود امریکی کانگریس کے قانون سازوں کے مطالبات بڑھ گئے ہیں اور یہ اس وقت ہوا ہے جب ایرانی پاسداران کی طرف سے ایک پروپیگنڈا ویڈیو گردش کی گئی ہے جس میں کیپیٹل کی عمارت کو جعلی بمباری کے ذریعہ اڑانے کی تصویر پیش کی گئی ہے۔

ریپبلکن سینیٹر پیٹ ٹومی نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کے مرکزی مذاکرات کار نے اعتراف کیا ہے کہ انقلابی پاسداران ہی تہران میں فیصلے کر رہے ہیں اور اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایران ایک من گھڑت ویڈیو دکھا رہا ہے جس میں انقلابی گارڈز دارالحکومت کو دھماکے سے اڑا رہے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 23 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 05 مئی 2021ء شماره نمبر [15499]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]