عراق میں ایک امریکی وفد اور عین الاسد پر داغے گئے میزائل

عراقی صدر برہم صالح کو گزشتہ روز بریٹ میک گورک اور ان کے ہمراہ وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراق کی صدارت جمہوریہ)
عراقی صدر برہم صالح کو گزشتہ روز بریٹ میک گورک اور ان کے ہمراہ وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراق کی صدارت جمہوریہ)
TT

عراق میں ایک امریکی وفد اور عین الاسد پر داغے گئے میزائل

عراقی صدر برہم صالح کو گزشتہ روز بریٹ میک گورک اور ان کے ہمراہ وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراق کی صدارت جمہوریہ)
عراقی صدر برہم صالح کو گزشتہ روز بریٹ میک گورک اور ان کے ہمراہ وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراق کی صدارت جمہوریہ)
گزشتہ روز عراق کا دورہ کرنے والے ایک امریکی وفد نے عراقی صدر بارہم صالح اور وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے بات چیت کی ہے جس کے دوران علاقائی تناؤ کو کم کرنے اور بغداد اور واشنگٹن کے مابین اسٹریٹجک مکالمہ کے نتائج کو چالو کرنے کے سلسلہ میں عراق کے کردار کے بارے میں گفتگو ہوئی ہے۔

یہ اس وقت ہوا ہے جب اس عین الاسد اڈے پر کٹیوشا میزائلوں کے ذریعہ حملے ہوئے ہیں جسے امریکی فورسز مغربی گورنریٹ انبار میں استعمال کررہے ہیں اور 3 دن کے اندر امریکی افواج کو نشانہ بنانے والا یہ تیسرا حملہ ہے۔(۔۔۔)

بدھ 23 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 05 مئی 2021ء شماره نمبر [15499]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]