لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے

لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے
TT

لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے

لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے
لبنانی فوج ان دعوتوں کے سلسلہ میں بہت زیادہ باز نہیں آئی ہے جن میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس کثیر الجہتی سیاسی، معاشی اور سلامتی بحران سے نکلنے کے لئے معاملے کو اپنے کنٹرول میں لے لے جس کا سامنا اس کے ملک کو ہے اور اس کو موجودہ سیاسی تصادم اور اس کے امکانی تحفظ اور معاشرتی مضمرات کے بارے میں بھی علم ہے۔

لبنانی فوج کے ایک ذرائع کے مطابق فوج اپنے متحد قومی کردار کے لئے پرعزم ہے اور وہ اس کردار سے منحرف ہونے والی چیز پر توجہ نہیں دیتی ہے اور سیاسی جھگڑوں پر توجہ دیئے بغیر اسے اپنے حفاظتی کام کرنے کے سلسلہ میں زیادہ توجہ دینی چاہئے تاہم اس ذمہ دار نے دوسری طرف اس سیاسی استحکام کی اہمیت پر زور دیا ہے جس کے ذریعہ کسی بھی قسم کی حفاظتی کوشش کی حمایت ہوگی جو فوج اور تمام سکیورٹی فورسز ایک اہم وقت پر انجام دیں گے جیسے ہم ابھی گزر رہے ہیں اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت بنانے سے سکیورٹی بوجھ کم ہوگا اور زوال کا رخ بدل جائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 24 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 06 مئی 2021ء شماره نمبر [15500]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]