لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے

لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے
TT

لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے

لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے
لبنانی فوج ان دعوتوں کے سلسلہ میں بہت زیادہ باز نہیں آئی ہے جن میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس کثیر الجہتی سیاسی، معاشی اور سلامتی بحران سے نکلنے کے لئے معاملے کو اپنے کنٹرول میں لے لے جس کا سامنا اس کے ملک کو ہے اور اس کو موجودہ سیاسی تصادم اور اس کے امکانی تحفظ اور معاشرتی مضمرات کے بارے میں بھی علم ہے۔

لبنانی فوج کے ایک ذرائع کے مطابق فوج اپنے متحد قومی کردار کے لئے پرعزم ہے اور وہ اس کردار سے منحرف ہونے والی چیز پر توجہ نہیں دیتی ہے اور سیاسی جھگڑوں پر توجہ دیئے بغیر اسے اپنے حفاظتی کام کرنے کے سلسلہ میں زیادہ توجہ دینی چاہئے تاہم اس ذمہ دار نے دوسری طرف اس سیاسی استحکام کی اہمیت پر زور دیا ہے جس کے ذریعہ کسی بھی قسم کی حفاظتی کوشش کی حمایت ہوگی جو فوج اور تمام سکیورٹی فورسز ایک اہم وقت پر انجام دیں گے جیسے ہم ابھی گزر رہے ہیں اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت بنانے سے سکیورٹی بوجھ کم ہوگا اور زوال کا رخ بدل جائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 24 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 06 مئی 2021ء شماره نمبر [15500]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]