لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے

لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے
TT

لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے

لبنانی فوج کو معاشی بحران کی وجہ سے سکیورٹی بدعنوانیوں کا خدشہ ہے
لبنانی فوج ان دعوتوں کے سلسلہ میں بہت زیادہ باز نہیں آئی ہے جن میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس کثیر الجہتی سیاسی، معاشی اور سلامتی بحران سے نکلنے کے لئے معاملے کو اپنے کنٹرول میں لے لے جس کا سامنا اس کے ملک کو ہے اور اس کو موجودہ سیاسی تصادم اور اس کے امکانی تحفظ اور معاشرتی مضمرات کے بارے میں بھی علم ہے۔

لبنانی فوج کے ایک ذرائع کے مطابق فوج اپنے متحد قومی کردار کے لئے پرعزم ہے اور وہ اس کردار سے منحرف ہونے والی چیز پر توجہ نہیں دیتی ہے اور سیاسی جھگڑوں پر توجہ دیئے بغیر اسے اپنے حفاظتی کام کرنے کے سلسلہ میں زیادہ توجہ دینی چاہئے تاہم اس ذمہ دار نے دوسری طرف اس سیاسی استحکام کی اہمیت پر زور دیا ہے جس کے ذریعہ کسی بھی قسم کی حفاظتی کوشش کی حمایت ہوگی جو فوج اور تمام سکیورٹی فورسز ایک اہم وقت پر انجام دیں گے جیسے ہم ابھی گزر رہے ہیں اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت بنانے سے سکیورٹی بوجھ کم ہوگا اور زوال کا رخ بدل جائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 24 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 06 مئی 2021ء شماره نمبر [15500]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]