قاہرہ اور انقرہ نے واضح اور گہرے مذاکرات کے بعد ان کا جائزہ لیا ہے

گزشتہ روز قاہرہ میں مصری - ترک مشاوراتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری وزارت خارجہ)
گزشتہ روز قاہرہ میں مصری - ترک مشاوراتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری وزارت خارجہ)
TT

قاہرہ اور انقرہ نے واضح اور گہرے مذاکرات کے بعد ان کا جائزہ لیا ہے

گزشتہ روز قاہرہ میں مصری - ترک مشاوراتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری وزارت خارجہ)
گزشتہ روز قاہرہ میں مصری - ترک مشاوراتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری وزارت خارجہ)
گزشتہ روز قاہرہ میں مصر اور ترکی کے عہدے داروں نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے ان انکشافی مذاکرات کا ایک سلسلہ ختم کیا ہے جن کا مقصد ان ملاقاتوں کا جائزہ لینا ہے جنھیں انہوں نے واضح اور گہرا قرار دیا ہے۔

تقریبا آٹھ سالوں میں پہلی مرتبہ ہونے والے یہ مذاکرات دو دن تک جاری رہے ہیں اور دونوں ممالک کے مشترکہ بیان کے مطابق لیبیا، شام اور عراق کے حالات سمیت دو طرفہ اور علاقائی امور پر روشنی ڈالی گئی اور مشرقی بحیرہ روم کے خطے میں امن اور سلامتی کے حصول کی ضرورت کے سلسلہ میں بھی گفتگو ہوئی ہے۔

قاہرہ اور انقرہ کے مابین تعلقات 2013 سے تناؤ کا شکار ہوئے ہیں اور انھوں نے اپنے سفارتی تعلقات کم کردیئے تھے لیکن اس کے باوجود تجارتی تعلقات برقرار رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 25 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 07 مئی 2021ء شماره نمبر [15501]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]