قاہرہ اور انقرہ نے واضح اور گہرے مذاکرات کے بعد ان کا جائزہ لیا ہے

گزشتہ روز قاہرہ میں مصری - ترک مشاوراتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری وزارت خارجہ)
گزشتہ روز قاہرہ میں مصری - ترک مشاوراتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری وزارت خارجہ)
TT

قاہرہ اور انقرہ نے واضح اور گہرے مذاکرات کے بعد ان کا جائزہ لیا ہے

گزشتہ روز قاہرہ میں مصری - ترک مشاوراتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری وزارت خارجہ)
گزشتہ روز قاہرہ میں مصری - ترک مشاوراتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری وزارت خارجہ)
گزشتہ روز قاہرہ میں مصر اور ترکی کے عہدے داروں نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے ان انکشافی مذاکرات کا ایک سلسلہ ختم کیا ہے جن کا مقصد ان ملاقاتوں کا جائزہ لینا ہے جنھیں انہوں نے واضح اور گہرا قرار دیا ہے۔

تقریبا آٹھ سالوں میں پہلی مرتبہ ہونے والے یہ مذاکرات دو دن تک جاری رہے ہیں اور دونوں ممالک کے مشترکہ بیان کے مطابق لیبیا، شام اور عراق کے حالات سمیت دو طرفہ اور علاقائی امور پر روشنی ڈالی گئی اور مشرقی بحیرہ روم کے خطے میں امن اور سلامتی کے حصول کی ضرورت کے سلسلہ میں بھی گفتگو ہوئی ہے۔

قاہرہ اور انقرہ کے مابین تعلقات 2013 سے تناؤ کا شکار ہوئے ہیں اور انھوں نے اپنے سفارتی تعلقات کم کردیئے تھے لیکن اس کے باوجود تجارتی تعلقات برقرار رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 25 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 07 مئی 2021ء شماره نمبر [15501]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]