بغداد میں خمینی، خامنئی اور سلیمانی کی تصویر ہٹائی گئیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2962951/%D8%A8%D8%BA%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D9%85%DB%8C%D9%86%DB%8C%D8%8C-%D8%AE%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B3%D9%84%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B5%D9%88%DB%8C%D8%B1-%DB%81%D9%B9%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%AF%D8%A6%DB%8C
بغداد میں خمینی، خامنئی اور سلیمانی کی تصویر ہٹائی گئی
اعظمیہ کے داخلی راستے سے بینر ہٹائے جانے کے وقت اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جسے سوشل میڈیا کے علمبرداروں نے شیئر کی ہے
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
بغداد میں خمینی، خامنئی اور سلیمانی کی تصویر ہٹائی گئی
اعظمیہ کے داخلی راستے سے بینر ہٹائے جانے کے وقت اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جسے سوشل میڈیا کے علمبرداروں نے شیئر کی ہے
مرحوم ایرانی رہنماء خمینی، موجودہ رہنما علی خامنئی اور 2020 کے اوائل میں بغداد بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب امریکہ کے ذریعہ ہلاک ہونے والے قدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کی تصاویر پر مشتمل ایک بینر کو بغداد میں اعظمیہ محلہ کے داخلی راستے سے ہٹایا گیا ہے جسے ہٹانے کا حکم وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے دیا ہے۔
سرکاری گاڑیوں کے ہمراہ ایک فورس نے اس بینر کو ہٹایا ہے جو اعظمیہ محلہ کے داخلی دروازے اور امام ابوحنیفہ النعمان مسجد کے قریب 5 میٹر کی اونچائی پر لگایا گیا تھا اور ایک ویڈیو میں شہر کے باشندوں کی ایک بھیڑ کو بھی دکھایا گیا ہے جو بینر کو ہٹانے کا جشن مناتے ہوئے یہ نعرہ لگا رہے تھے: "اعظمیہ اچھا اور مضبوط ہے"۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)