بغداد میں خمینی، خامنئی اور سلیمانی کی تصویر ہٹائی گئی

اعظمیہ کے داخلی راستے سے بینر ہٹائے جانے کے وقت اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جسے سوشل میڈیا کے علمبرداروں نے شیئر کی ہے
اعظمیہ کے داخلی راستے سے بینر ہٹائے جانے کے وقت اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جسے سوشل میڈیا کے علمبرداروں نے شیئر کی ہے
TT

بغداد میں خمینی، خامنئی اور سلیمانی کی تصویر ہٹائی گئی

اعظمیہ کے داخلی راستے سے بینر ہٹائے جانے کے وقت اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جسے سوشل میڈیا کے علمبرداروں نے شیئر کی ہے
اعظمیہ کے داخلی راستے سے بینر ہٹائے جانے کے وقت اس تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جسے سوشل میڈیا کے علمبرداروں نے شیئر کی ہے
مرحوم ایرانی رہنماء خمینی، موجودہ رہنما علی خامنئی اور 2020 کے اوائل میں بغداد بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب امریکہ کے ذریعہ ہلاک ہونے والے قدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کی تصاویر پر مشتمل ایک بینر کو بغداد میں اعظمیہ محلہ کے داخلی راستے سے ہٹایا گیا ہے جسے ہٹانے کا حکم وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے دیا ہے۔

سرکاری گاڑیوں کے ہمراہ ایک فورس نے اس بینر کو ہٹایا ہے جو اعظمیہ محلہ کے داخلی دروازے اور امام ابوحنیفہ النعمان مسجد کے قریب 5 میٹر کی اونچائی پر لگایا گیا تھا اور ایک ویڈیو میں شہر کے باشندوں کی ایک بھیڑ کو بھی دکھایا گیا ہے جو بینر کو ہٹانے کا جشن مناتے ہوئے یہ نعرہ لگا رہے تھے: "اعظمیہ اچھا اور مضبوط ہے"۔(۔۔۔)

جمعہ 25 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 07 مئی 2021ء شماره نمبر [15501]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]