ترکی کو مصر سے اعلی سطح کے تعلقات کی توقع ہے

ترکی کی وزارت دفاع کی جانب سے وزیر خلوصی اکار کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
ترکی کی وزارت دفاع کی جانب سے وزیر خلوصی اکار کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

ترکی کو مصر سے اعلی سطح کے تعلقات کی توقع ہے

ترکی کی وزارت دفاع کی جانب سے وزیر خلوصی اکار کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
ترکی کی وزارت دفاع کی جانب سے وزیر خلوصی اکار کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
ایک ترک حکام نے قاہرہ کے ساتھ قربت کے اقدامات کو تیز کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے تو دوسری طرف مصری عہدے داروں نے دونوں اطراف کے مابین تعلقات معمول پر لانے کے لئے استکشافی مذاکرات کے اختتام کے کچھ دن بعد ہی قابل ذکر صبر کا مظاہرہ کیا ہے۔

تعلقات کو معمول پر لانے میں تیزی لانے کی ترکی کی خواہش کے اشارے اس وقت مضبوط ہوئے جب ترک وزیر دفاع خلوصی اكار نے پرسو شام ترک اسپیشل فورسز کے رہنماؤں اور فوجیوں کے ساتھ افطار کرنے کے بعد ایک طرح کے اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ مصر کے ساتھ ان کے ملک کی دوستی اور تعلقات جلد ہی اعلی سطح پر ہو جائیں گے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اس سے کچھ لوگ خوفزدہ اور ڈرے ہوئے ہیں اور انہوں نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ ان کے ملک اور مصر کے مابین تعلقات کی ترقی ترکی، مصر اور لیبیا کے لئے بہت فائدہ مند اور ضروری ہوگی۔

اسی تناظر میں ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا ہے کہ آنے والے مرحلے میں اپنے مصری ہم منصب سامح شکری سے ملاقات کا امکان موجود ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ گزشتہ بدھ اور جمعرات کو قاہرہ میں مصری اور ترکی کے وفود نے ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے دونوں ممالک کے مفادات نیز علاقائی فائلوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے اور انہوں نے زور دے کر یہ بھی کہا ہے کہ نہ تو ترکی اور نہ ہی مصری وفود نے تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے کوئی شرائط عائد کئے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 27 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 09 مئی 2021ء شماره نمبر [15503]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]