عالمی صحت نے "سینوفارم" کی حفاظتی لیبل کی تعریف کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2966541/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%B5%D8%AD%D8%AA-%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%8C%D9%86%D9%88%D9%81%D8%A7%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%81%D8%A7%D8%B8%D8%AA%DB%8C-%D9%84%DB%8C%D8%A8%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%B1%DB%8C%D9%81-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
عالمی صحت نے "سینوفارم" کی حفاظتی لیبل کی تعریف کی ہے
ایک سری لنکی خاتون کو چینی "سینوفارم" ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چینی "سینوفارم" ویکسین کو ترقی پذیر ممالک کے لئے سب سے موزوں قرار دیا گیا ہے کیونکہ اسے ریفریجریٹر کے اس عام درجۂ حرارت میں ذخیرہ کیا جا سکتا ہے جو 2 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتی ہے اور اس خصوصیت کے علاوہ اسے ذخیرہ کرنے میں کسی بھی قسم کی پریشانی ویکسین شیشی پر حفاظتی لیبل کے ذریعہ سامنے آجاتی ہے اور یہ چینی ویکسین کی ایک انوکھی خصوصیت ہے اور باد رہے کہ یہ ساری معلومات عالمی ادارۂ صحت میں وبائیات کے ماہر ڈاکٹر امجد الخولی نے دی ہے۔
الشرق الاوسط کو خصوصی بیانات دیتے ہوئے الخولی نے کہا ہے کہ "سینوفارم" ویکسین پہلی ویکسین ہے جس کے شیشے پر ایک چھوٹا سا اسٹیکر لگا ہوا ہے جس کا رنگ گرمی کی وجہ سے تبدیل ہو جاتا ہے جس سے صحت کے کارکنوں کو یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ اس ویکسین کو محفوظ طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)