عالمی صحت نے "سینوفارم" کی حفاظتی لیبل کی تعریف کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2966541/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%B5%D8%AD%D8%AA-%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%8C%D9%86%D9%88%D9%81%D8%A7%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%81%D8%A7%D8%B8%D8%AA%DB%8C-%D9%84%DB%8C%D8%A8%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%B1%DB%8C%D9%81-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
عالمی صحت نے "سینوفارم" کی حفاظتی لیبل کی تعریف کی ہے
ایک سری لنکی خاتون کو چینی "سینوفارم" ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چینی "سینوفارم" ویکسین کو ترقی پذیر ممالک کے لئے سب سے موزوں قرار دیا گیا ہے کیونکہ اسے ریفریجریٹر کے اس عام درجۂ حرارت میں ذخیرہ کیا جا سکتا ہے جو 2 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتی ہے اور اس خصوصیت کے علاوہ اسے ذخیرہ کرنے میں کسی بھی قسم کی پریشانی ویکسین شیشی پر حفاظتی لیبل کے ذریعہ سامنے آجاتی ہے اور یہ چینی ویکسین کی ایک انوکھی خصوصیت ہے اور باد رہے کہ یہ ساری معلومات عالمی ادارۂ صحت میں وبائیات کے ماہر ڈاکٹر امجد الخولی نے دی ہے۔
الشرق الاوسط کو خصوصی بیانات دیتے ہوئے الخولی نے کہا ہے کہ "سینوفارم" ویکسین پہلی ویکسین ہے جس کے شیشے پر ایک چھوٹا سا اسٹیکر لگا ہوا ہے جس کا رنگ گرمی کی وجہ سے تبدیل ہو جاتا ہے جس سے صحت کے کارکنوں کو یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ اس ویکسین کو محفوظ طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]