عالمی صحت نے "سینوفارم" کی حفاظتی لیبل کی تعریف کی ہے


ایک سری لنکی خاتون کو چینی "سینوفارم" ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک سری لنکی خاتون کو چینی "سینوفارم" ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عالمی صحت نے "سینوفارم" کی حفاظتی لیبل کی تعریف کی ہے


ایک سری لنکی خاتون کو چینی "سینوفارم" ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک سری لنکی خاتون کو چینی "سینوفارم" ویکسین لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چینی "سینوفارم" ویکسین کو ترقی پذیر ممالک کے لئے سب سے موزوں قرار دیا گیا ہے کیونکہ اسے ریفریجریٹر کے اس عام درجۂ حرارت میں ذخیرہ کیا جا سکتا ہے جو 2 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتی ہے اور اس خصوصیت کے علاوہ اسے ذخیرہ کرنے میں کسی بھی قسم کی پریشانی ویکسین شیشی پر حفاظتی لیبل کے ذریعہ سامنے آجاتی ہے اور یہ چینی ویکسین کی ایک انوکھی خصوصیت ہے اور باد رہے کہ یہ ساری معلومات عالمی ادارۂ صحت میں وبائیات کے ماہر ڈاکٹر امجد الخولی نے دی ہے۔

الشرق الاوسط کو خصوصی بیانات دیتے ہوئے الخولی نے کہا ہے کہ "سینوفارم" ویکسین پہلی ویکسین ہے جس کے شیشے پر ایک چھوٹا سا اسٹیکر لگا ہوا ہے جس کا رنگ گرمی کی وجہ سے تبدیل ہو جاتا ہے جس سے صحت کے کارکنوں کو یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ اس ویکسین کو محفوظ طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔(۔۔۔)

پیر 28 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 10 مئی 2021ء شماره نمبر [15504]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]