بحیرہ عرب میں ہوا اسلحہ ضبط اور واشنگٹن کو تہران پر شک ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2966656/%D8%A8%D8%AD%DB%8C%D8%B1%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%AD%DB%81-%D8%B6%D8%A8%D8%B7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%B4%DA%A9-%DB%81%DB%92
بحیرہ عرب میں ہوا اسلحہ ضبط اور واشنگٹن کو تہران پر شک ہے
امریکی بحریہ کی جانب سے گزشتہ روز بحیرہ عرب میں روکے جانے والے جہاز سے ضبط شدہ اسلحہ کی نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
خلیج عرب میں واقع اپنے پانچویں بیڑے کے نمائندگی کرنے والے امریکی بحریہ نے شمالی بحیرہ عرب کے راستے میں غیر قانونی ہتھیار ضبط کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں متعدد میزائل، راکٹ، رائفلز اور مشین گن تھے اور ان ہتھیاروں کو دو دن سے زیادہ مدت تک نگرانی کرنے کے بعد ضبط کیا گیا ہے۔
الشرق الاوسط کو خصوصی بیانات میں پانچویں بحری بیڑے کی ترجمان ربیکا ریبارتچ نے انکشاف کیا ہے کہ بحری افواج نے پاکستان اور عمان کے درمیان بین الاقوامی پانیوں کے درمیان والے علاقے میں ایک کھیپ کو روکا ہے اور خلاف ورزی کرنے والی کشتی پر کوئی پرچم نہیں تھا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)