بحیرہ عرب میں ہوا اسلحہ ضبط اور واشنگٹن کو تہران پر شک ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2966656/%D8%A8%D8%AD%DB%8C%D8%B1%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%AD%DB%81-%D8%B6%D8%A8%D8%B7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%B4%DA%A9-%DB%81%DB%92
بحیرہ عرب میں ہوا اسلحہ ضبط اور واشنگٹن کو تہران پر شک ہے
امریکی بحریہ کی جانب سے گزشتہ روز بحیرہ عرب میں روکے جانے والے جہاز سے ضبط شدہ اسلحہ کی نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
خلیج عرب میں واقع اپنے پانچویں بیڑے کے نمائندگی کرنے والے امریکی بحریہ نے شمالی بحیرہ عرب کے راستے میں غیر قانونی ہتھیار ضبط کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں متعدد میزائل، راکٹ، رائفلز اور مشین گن تھے اور ان ہتھیاروں کو دو دن سے زیادہ مدت تک نگرانی کرنے کے بعد ضبط کیا گیا ہے۔
الشرق الاوسط کو خصوصی بیانات میں پانچویں بحری بیڑے کی ترجمان ربیکا ریبارتچ نے انکشاف کیا ہے کہ بحری افواج نے پاکستان اور عمان کے درمیان بین الاقوامی پانیوں کے درمیان والے علاقے میں ایک کھیپ کو روکا ہے اور خلاف ورزی کرنے والی کشتی پر کوئی پرچم نہیں تھا۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔