کرد نے سلیمانی کے قتل میں کسی بھی کردار سے انکار کیا ہے

امریکی ڈرون جہاز کے ذریعہ مارے گئے میزائل سے ٹکرانے کے بعد جلی ہوئی اس کار کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے نتیجے میں جنوری 2020 کے اوائل میں بغداد ایئرپورٹ پر قدس فورس کمانڈر قاسم سلیمانی اور پاپولر موبلائزیشن کے رہنماء ہلاک ہوئے ہیں (ای پی اے)
امریکی ڈرون جہاز کے ذریعہ مارے گئے میزائل سے ٹکرانے کے بعد جلی ہوئی اس کار کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے نتیجے میں جنوری 2020 کے اوائل میں بغداد ایئرپورٹ پر قدس فورس کمانڈر قاسم سلیمانی اور پاپولر موبلائزیشن کے رہنماء ہلاک ہوئے ہیں (ای پی اے)
TT

کرد نے سلیمانی کے قتل میں کسی بھی کردار سے انکار کیا ہے

امریکی ڈرون جہاز کے ذریعہ مارے گئے میزائل سے ٹکرانے کے بعد جلی ہوئی اس کار کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے نتیجے میں جنوری 2020 کے اوائل میں بغداد ایئرپورٹ پر قدس فورس کمانڈر قاسم سلیمانی اور پاپولر موبلائزیشن کے رہنماء ہلاک ہوئے ہیں (ای پی اے)
امریکی ڈرون جہاز کے ذریعہ مارے گئے میزائل سے ٹکرانے کے بعد جلی ہوئی اس کار کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے نتیجے میں جنوری 2020 کے اوائل میں بغداد ایئرپورٹ پر قدس فورس کمانڈر قاسم سلیمانی اور پاپولر موبلائزیشن کے رہنماء ہلاک ہوئے ہیں (ای پی اے)
گزشتہ روز کردستان کے خطے میں انسداد دہشت گردی کی دو ایجنسیوں نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں اپنے کسی بھی کردار کے ہونے کی تردید کیا ہے اور "کردستان سیکیورٹی کونسل" کے "سی ٹی ڈی" ڈیوائس نے کہا ہے کہ سائٹ "یاہو" کے ذریعہ شائع ہونے والی تفتیشی تحقیقات میں مذکور "سی ٹی جی" ڈیوائس کا تعلق پارٹی کے مرحوم رہنما اور سابق عراقی صدر جلال طالبانی کے بھتیجے لاہور شیخ جنکی سے ہے اور یہ ڈیوائس علاقے میں قانونی سیاق وسباق سے باہر کام کرتا ہے۔

اس سے متعلق سی ٹی جی کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں یاہو کی رپورٹ سے انکار کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ سلیمانی مرحوم کامریڈ مام جلال کے قریبی دوست تھے اور ایک دن وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی خندق میں جنرل سلیمانی کے ساتھ لڑائی بھی کی ہے۔(۔۔۔)

پیر 28 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 10 مئی 2021ء شماره نمبر [15504]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]