سوڈانی وزیر: پیرس کانفرنس ہماری بین الاقوامی تنہائی کا ایک پُر اثر اختتام ہے

کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مبارک الکردی)
کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مبارک الکردی)
TT

سوڈانی وزیر: پیرس کانفرنس ہماری بین الاقوامی تنہائی کا ایک پُر اثر اختتام ہے

کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مبارک الکردی)
کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مبارک الکردی)
کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر نے توقع کی ہے کہ اس ماہ پیرس میں منعقد ہونے والی سوڈان شراکت دار کانفرنس دنیا کے لئے ایک بہت بڑے اور قابل ذکر اعلان کے مانند ہوگی جس میں کہا جائے گا کہ سوڈان اپنی تین دہائی کی تنہائی کے بعد واپس آ چکا ہے۔  

الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں عمر نے عبوری حکومت میں فوج اور شہریوں کے مابین تعلقات کو درپیش مشکلات کا اعتراف کیا ہے لیکن انھیں نارمل اور متوقع قرار دیا ہے اور انہوں نے اس کو تاریخی پیچیدگیوں سے منسوب کیا ہے جو سوڈان میں دونوں فریقوں کے تعلقات کے ساتھ باقی رہا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ عبوری دور کا ماڈل نقائص سے پاک نہیں ہے۔۔۔ لیکن نقائص، تناؤ اور عدم اعتماد کے باوجود منتقلی کے لئے شراکت ضروری ہے۔

منگل 29 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 11 مئی 2021ء شماره نمبر [15505]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]