سوڈانی وزیر: پیرس کانفرنس ہماری بین الاقوامی تنہائی کا ایک پُر اثر اختتام ہے

کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مبارک الکردی)
کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مبارک الکردی)
TT

سوڈانی وزیر: پیرس کانفرنس ہماری بین الاقوامی تنہائی کا ایک پُر اثر اختتام ہے

کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مبارک الکردی)
کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: مبارک الکردی)
کابینہ امور کے سوڈانی وزیر خالد عمر نے توقع کی ہے کہ اس ماہ پیرس میں منعقد ہونے والی سوڈان شراکت دار کانفرنس دنیا کے لئے ایک بہت بڑے اور قابل ذکر اعلان کے مانند ہوگی جس میں کہا جائے گا کہ سوڈان اپنی تین دہائی کی تنہائی کے بعد واپس آ چکا ہے۔  

الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں عمر نے عبوری حکومت میں فوج اور شہریوں کے مابین تعلقات کو درپیش مشکلات کا اعتراف کیا ہے لیکن انھیں نارمل اور متوقع قرار دیا ہے اور انہوں نے اس کو تاریخی پیچیدگیوں سے منسوب کیا ہے جو سوڈان میں دونوں فریقوں کے تعلقات کے ساتھ باقی رہا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ عبوری دور کا ماڈل نقائص سے پاک نہیں ہے۔۔۔ لیکن نقائص، تناؤ اور عدم اعتماد کے باوجود منتقلی کے لئے شراکت ضروری ہے۔

منگل 29 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 11 مئی 2021ء شماره نمبر [15505]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]