خلیجی ممالک نے عید کے دوران احتیاطی تدابیر کو کیا کم

خلیجی ممالک نے عید کے دوران احتیاطی تدابیر کو کیا کم
TT

خلیجی ممالک نے عید کے دوران احتیاطی تدابیر کو کیا کم

خلیجی ممالک نے عید کے دوران احتیاطی تدابیر کو کیا کم
جنیوا میں عالمی ادارۂ صحت نے متنبہ کیا ہے کہ ہندوستان میں دریافت کیا گیا کورونا وائرس کا تبدیل شدہ ورزن "B 1.617" پھیلنے کے زیادہ قابل دکھائی دے رہا ہے اور اسے عالمی تشویش کا باعث بننے کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے اور یہ وبا اب بھی بہت سے ممالک میں پھیل رہی ہے اور اس نے دنیا میں تقریبا 3.3 ملین افراد کو ہلاک کیا ہے۔
 
ہندوستان میں کورونا وائرس کے بحران کی شدت میں اضافے کا انکشاف کل تک جاری رہا ہے کیونکہ روزانہ کے اعتبار سے نئے انفیکشن کی تعداد بڑھ کر 330 ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ اموات کی تعداد 3،800 تک پہنچ گئی ہے۔

اس کے علاوہ خلیجی ممالک نے اپنے احتیاطی تدابیر میں نرمی کیا ہے جبکہ دوسرے ممالک نے عید الفطر کے موقع پر اجتماعات کو روکنے اور ابھرتے ہوئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لئے اپنے اقدامات سخت کردیئے ہیں اور ان میں سے کچھ ممالک نے تو جامع کرفیو تک کا اعلان کیا ہے اور سلطنت عمان میں جزوی پابندی عائد کی گئی ہے اور کویت میں اس کے خاتمے کا اعلان کیا گیا ہے اور اس مہینے کے آخر سے قطر میں اقدامات میں نرمی لائی گئی ہے اور سعودی عرب اپنی معمول کی زندگی میں پوری طرح واپسی کی طرف لوٹ رہا ہے اور بین الاقوامی پروازوں کو مکمل طور پر شروع کیا گیا ہے اور 17 مئی سے ملک کے ہوائی اڈوں کو کھولنے کی کارروائی شروع ہونے  جارہی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 30 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 12 مئی 2021ء شماره نمبر [15506]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]