خلیجی ممالک نے عید کے دوران احتیاطی تدابیر کو کیا کم

خلیجی ممالک نے عید کے دوران احتیاطی تدابیر کو کیا کم
TT

خلیجی ممالک نے عید کے دوران احتیاطی تدابیر کو کیا کم

خلیجی ممالک نے عید کے دوران احتیاطی تدابیر کو کیا کم
جنیوا میں عالمی ادارۂ صحت نے متنبہ کیا ہے کہ ہندوستان میں دریافت کیا گیا کورونا وائرس کا تبدیل شدہ ورزن "B 1.617" پھیلنے کے زیادہ قابل دکھائی دے رہا ہے اور اسے عالمی تشویش کا باعث بننے کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے اور یہ وبا اب بھی بہت سے ممالک میں پھیل رہی ہے اور اس نے دنیا میں تقریبا 3.3 ملین افراد کو ہلاک کیا ہے۔
 
ہندوستان میں کورونا وائرس کے بحران کی شدت میں اضافے کا انکشاف کل تک جاری رہا ہے کیونکہ روزانہ کے اعتبار سے نئے انفیکشن کی تعداد بڑھ کر 330 ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ اموات کی تعداد 3،800 تک پہنچ گئی ہے۔

اس کے علاوہ خلیجی ممالک نے اپنے احتیاطی تدابیر میں نرمی کیا ہے جبکہ دوسرے ممالک نے عید الفطر کے موقع پر اجتماعات کو روکنے اور ابھرتے ہوئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لئے اپنے اقدامات سخت کردیئے ہیں اور ان میں سے کچھ ممالک نے تو جامع کرفیو تک کا اعلان کیا ہے اور سلطنت عمان میں جزوی پابندی عائد کی گئی ہے اور کویت میں اس کے خاتمے کا اعلان کیا گیا ہے اور اس مہینے کے آخر سے قطر میں اقدامات میں نرمی لائی گئی ہے اور سعودی عرب اپنی معمول کی زندگی میں پوری طرح واپسی کی طرف لوٹ رہا ہے اور بین الاقوامی پروازوں کو مکمل طور پر شروع کیا گیا ہے اور 17 مئی سے ملک کے ہوائی اڈوں کو کھولنے کی کارروائی شروع ہونے  جارہی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 30 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 12 مئی 2021ء شماره نمبر [15506]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]