ویانا مذاکرات کے سلسلہ میں یورپ کے مایوسی کن اشارےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2972276/%D9%88%DB%8C%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%DB%8C%D9%88%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D9%86-%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%B1%DB%92
ویانا مذاکرات کے سلسلہ میں یورپ کے مایوسی کن اشارے
20 اپریل 2021 ویانا ہوٹل میں جوہری معاہدے کے بارے میں فریقین کے اجلاس کے بعد ایران کے مرکزی مذاکرات کار عباس عراقچی کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز ایران اور بڑی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے مقصد سے ویانا مذاکرات سے مایوسی کن یورپی اشارے سامنے آئے ہں اور مذاکرات میں حصہ لینے والے یورپی ذرائع نے چوتھے دور کے پانچویں دن الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ 21 مئی تک کسی معاہدے تک پہنچنے کے امکانات نصف فیصد رہ گئے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ امریکیوں اور ایرانیوں کے درمیان بہت سی چھوٹی چھوٹی تفصیلات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جن کو حل کرنے کے لئے کام جاری ہے۔
کل فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ مذاکرات میں کچھ ابتدائی پیشرفت ہوئی ہے لیکن ابھی بھی کچھ اہم نکات پر بڑے اختلاف رائے موجود ہیں۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)