ویانا مذاکرات کے سلسلہ میں یورپ کے مایوسی کن اشارے

20 اپریل 2021 ویانا ہوٹل میں جوہری معاہدے کے بارے میں فریقین کے اجلاس کے بعد ایران کے مرکزی مذاکرات کار عباس عراقچی کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
20 اپریل 2021 ویانا ہوٹل میں جوہری معاہدے کے بارے میں فریقین کے اجلاس کے بعد ایران کے مرکزی مذاکرات کار عباس عراقچی کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ویانا مذاکرات کے سلسلہ میں یورپ کے مایوسی کن اشارے

20 اپریل 2021 ویانا ہوٹل میں جوہری معاہدے کے بارے میں فریقین کے اجلاس کے بعد ایران کے مرکزی مذاکرات کار عباس عراقچی کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
20 اپریل 2021 ویانا ہوٹل میں جوہری معاہدے کے بارے میں فریقین کے اجلاس کے بعد ایران کے مرکزی مذاکرات کار عباس عراقچی کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز ایران اور بڑی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے مقصد سے ویانا مذاکرات سے مایوسی کن یورپی اشارے سامنے آئے ہں اور مذاکرات میں حصہ لینے والے یورپی ذرائع نے چوتھے دور کے پانچویں دن الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ 21 مئی تک کسی معاہدے تک پہنچنے کے امکانات نصف فیصد رہ گئے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ امریکیوں اور ایرانیوں کے درمیان بہت سی چھوٹی چھوٹی تفصیلات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جن کو حل کرنے کے لئے کام جاری ہے۔

کل فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ مذاکرات میں کچھ ابتدائی پیشرفت ہوئی ہے لیکن ابھی بھی کچھ اہم نکات پر بڑے اختلاف رائے موجود ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 30 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 12 مئی 2021ء شماره نمبر [15506]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]