حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد
TT

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد
گزشتہ روز امریکی محکمۂ خزانہ نے حزب اللہ کے ان 7 مالیاتی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہے جنھیں اس نے "سائے بینکر" کے طور پر بیان کیا ہے اور ان پابندیوں کے تحت عزت یوسف عکار، ابراہیم علی ضاہر، عباس حسن غریب، مصطفی حبیب حرب، احمد یزبک، حسن شہید عثمان اور وحید محمود سیبیتی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

وزارت نے بتایا ہے کہ غیر ملکی اثاثوں کی نگرانی کرنے والے دفتر نے بین الاقوامی مالیاتی نظام تک رسائی حاصل کرنے کے مقصد سے سات افراد اور "القرض الحسن" نامی اس کمپنی کو درج کیا ہے جسے حزب اللہ اپنے اڈے کے طور پر استعمال کرتی ہے اور بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ابراہیم علی ضاہر حزب اللہ کی مرکزی مالیاتی اکائی کے سربراہ کے عہدے پر فائز ہیں جو جماعت کے بجٹ اور عام اخراجات کی نگرانی کرتے ہیں اور اس میں گروپ کی دہشت گردی کی کارروائیوں کو مالی اعانت فراہم کرنا اور اس کے مخالفین کو ہلاک کرنا بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

بدھ 30 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 12 مئی 2021ء شماره نمبر [15506]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]