حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد
TT

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد
گزشتہ روز امریکی محکمۂ خزانہ نے حزب اللہ کے ان 7 مالیاتی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہے جنھیں اس نے "سائے بینکر" کے طور پر بیان کیا ہے اور ان پابندیوں کے تحت عزت یوسف عکار، ابراہیم علی ضاہر، عباس حسن غریب، مصطفی حبیب حرب، احمد یزبک، حسن شہید عثمان اور وحید محمود سیبیتی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

وزارت نے بتایا ہے کہ غیر ملکی اثاثوں کی نگرانی کرنے والے دفتر نے بین الاقوامی مالیاتی نظام تک رسائی حاصل کرنے کے مقصد سے سات افراد اور "القرض الحسن" نامی اس کمپنی کو درج کیا ہے جسے حزب اللہ اپنے اڈے کے طور پر استعمال کرتی ہے اور بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ابراہیم علی ضاہر حزب اللہ کی مرکزی مالیاتی اکائی کے سربراہ کے عہدے پر فائز ہیں جو جماعت کے بجٹ اور عام اخراجات کی نگرانی کرتے ہیں اور اس میں گروپ کی دہشت گردی کی کارروائیوں کو مالی اعانت فراہم کرنا اور اس کے مخالفین کو ہلاک کرنا بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

بدھ 30 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 12 مئی 2021ء شماره نمبر [15506]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]