حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد
TT

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد

حزب اللہ کے 7 مالیاتی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں عائد
گزشتہ روز امریکی محکمۂ خزانہ نے حزب اللہ کے ان 7 مالیاتی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہے جنھیں اس نے "سائے بینکر" کے طور پر بیان کیا ہے اور ان پابندیوں کے تحت عزت یوسف عکار، ابراہیم علی ضاہر، عباس حسن غریب، مصطفی حبیب حرب، احمد یزبک، حسن شہید عثمان اور وحید محمود سیبیتی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

وزارت نے بتایا ہے کہ غیر ملکی اثاثوں کی نگرانی کرنے والے دفتر نے بین الاقوامی مالیاتی نظام تک رسائی حاصل کرنے کے مقصد سے سات افراد اور "القرض الحسن" نامی اس کمپنی کو درج کیا ہے جسے حزب اللہ اپنے اڈے کے طور پر استعمال کرتی ہے اور بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ابراہیم علی ضاہر حزب اللہ کی مرکزی مالیاتی اکائی کے سربراہ کے عہدے پر فائز ہیں جو جماعت کے بجٹ اور عام اخراجات کی نگرانی کرتے ہیں اور اس میں گروپ کی دہشت گردی کی کارروائیوں کو مالی اعانت فراہم کرنا اور اس کے مخالفین کو ہلاک کرنا بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

بدھ 30 رمضان المبارک 1442 ہجرى – 12 مئی 2021ء شماره نمبر [15506]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]