غزہ میں غیر معمولی جنگ کے سلسلہ میں بین الاقوامی انتباہات

گزشتہ روز ایک فلسطینی خاتون کو اسرائیلی حملہ سے تباہ شدہ عمارت سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایک فلسطینی خاتون کو اسرائیلی حملہ سے تباہ شدہ عمارت سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

غزہ میں غیر معمولی جنگ کے سلسلہ میں بین الاقوامی انتباہات

گزشتہ روز ایک فلسطینی خاتون کو اسرائیلی حملہ سے تباہ شدہ عمارت سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایک فلسطینی خاتون کو اسرائیلی حملہ سے تباہ شدہ عمارت سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سلامتی کونسل غزہ پٹی کی صورتحال پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے کل ایک ہنگامی اجلاس کے دوران ان تینوں ممالک کے ذریعہ تجویز کردہ ایک بیان سامنے لانے کے سلسلہ میں ناکام ہو چکی ہے جنہوں نے اس اجلاس کے لئے دعوت دی ہے اور وہ تیونس، ناروے اور چین ہیں اور امریکہ نے کم از کم اس مرحلے پر بیان کے متن کو اپنانے سے گریز کیا ہے اور امریکی وفد بھیجنے سمیت تشدد کو روکنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کا انتظار کیا ہے۔
 
اسی سلسلہ میں مشرق وسطی میں اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر ٹور ونسلینڈ نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ میں صورتحال ایک جامع جنگ کی طرف جارہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہر طرف کے رہنماؤں کو اس کشیدگی کو روکنے کی ذمہ داری لینی چاہئے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے فون پر گفتگو کرنے کے بعد اس شدت پسندی کے خاتمے کے فوری خاتمے کی امید ظاہر کی ہے اور انہوں نے وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری توقع اور میری امید ہے کہ یہ کشیدگی بہت جلد ختم ہوجائے لیکن اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا حق ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 01 شوال المعظم 1442 ہجرى – 13 مئی 2021ء شماره نمبر [15507]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]