ٹرمپ نے کانگریس کے ریپبلیکنز پر اپنا کنٹرول کیا مستحکم https://urdu.aawsat.com/home/article/2974071/%D9%B9%D8%B1%D9%85%D9%BE-%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7%D9%86%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%DB%8C%D9%BE%D8%A8%D9%84%DB%8C%DA%A9%D9%86%D8%B2-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%BE%D9%86%D8%A7-%DA%A9%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D8%AD%DA%A9%D9%85
ٹرمپ نے کانگریس کے ریپبلیکنز پر اپنا کنٹرول کیا مستحکم
ایلیز اسٹیفنک ریپبلکن لیڈرشپ کے تیسرے درجے کے لئے منتخب کیا گیا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن: رانا ابتر
TT
TT
ٹرمپ نے کانگریس کے ریپبلیکنز پر اپنا کنٹرول کیا مستحکم
ایلیز اسٹیفنک ریپبلکن لیڈرشپ کے تیسرے درجے کے لئے منتخب کیا گیا ہے (ای پی اے)
کانگریس میں ریپبلکن پارٹی پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کنٹرول اس وقت مضبوط ہوا جب پارٹی کے اراکین کو ان کی قیادت میں اسمبلی کے اندر تیسرا رخ دیا گیا اور یہ ایوان نمائندگان میں ٹرمپ مخالف خاتون رکن پارلیمنٹ لیز چینی کے بعد ہوا ہے۔
ریپبلکن اراکین پارلیمنٹ نے سابق امریکی صدر کی زبردست حامی نوجوان خاتون ایلیز اسٹیفنک کو 134 ووٹ کے ذریعہ منتخب کیا ہے اور ان کے مخالف کو 46 ووٹ ملے ہیں اور اس طرح وہ ریپبلکن رہنماؤں میں تیسرے نمبر پر پہنچ گئیں ہیں۔
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔