امریکہ کی نگاہ میں خطے کے لئے سوڈان کا تجربہ ایک نمونہ ہے

امریکہ کی نگاہ میں خطے کے لئے سوڈان کا تجربہ ایک نمونہ ہے
TT

امریکہ کی نگاہ میں خطے کے لئے سوڈان کا تجربہ ایک نمونہ ہے

امریکہ کی نگاہ میں خطے کے لئے سوڈان کا تجربہ ایک نمونہ ہے
افریقی صدی کے لئے امریکی خصوصی ایلچی جیفری فیلٹ مین نے خطے کے اپنے پہلے دس روزہ اس سفر کے اختتام پر جس میں انہوں نے مصر، اریٹیریا، سوڈان اور ایتھوپیا کا دورہ کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ سوڈانی عبوری تجربہ ایک موقع کی مانند ہے جو اس خطے کے لئے ایک نمونہ بن سکتا ہے اور سوڈانی قیادت کے لئے تاکید کی ہے کہ سیاسی منتقلی یہ ایک موقعہ ہو سکتی ہے اور یہ اس خطے کے لئے ایک نمونہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سوڈان میں سیاسی منتقلی ایک ایسا موقعہ ہے جو ہر نسل میں ایک بار ہوتا ہے اور مزید یہ بھی کہا کہ امریکی ایلچی نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک اس ملک کو جمہوریت کی طرف منتقلی کے سلسلہ میں حمایت کرتا رہے گا تاکہ سوڈان امن واستقرار کو نشانہ بنانے والی طاقت کی طرح ثابت ہونے کی تین دہائیوں کے بعد بحیثیت ایک علاقائی ذمہ دار کھلاڑی کی طرح اپنا مقام ومرتبہ کا مطالبہ کر سکے۔(۔۔۔)

ہفتہ 03 شوال المعظم 1442 ہجرى – 15 مئی 2021ء شماره نمبر [15509]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]