سعودی عرب میں کل سے مکمل طور پر معمول کی زندگی دوبارہ شروع ہو جائے گیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2977141/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D9%84-%D8%B3%DB%92-%D9%85%DA%A9%D9%85%D9%84-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%B9%D9%85%D9%88%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%B2%D9%86%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9-%DB%81%D9%88-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%92-%DA%AF%DB%8C
سعودی عرب میں کل سے مکمل طور پر معمول کی زندگی دوبارہ شروع ہو جائے گی
سعودی ہوائی اڈوں میں احتیاطی اور حفاظتی تدابیر کے نفاذ پر زور دیا گیا ہے (ایس پی اے)
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
سعودی عرب میں کل سے مکمل طور پر معمول کی زندگی دوبارہ شروع ہو جائے گی
سعودی ہوائی اڈوں میں احتیاطی اور حفاظتی تدابیر کے نفاذ پر زور دیا گیا ہے (ایس پی اے)
سعودی فضائی، زمینی اور سمندری بندرگاہیں ویکسین لینے والے مسافرین کا استقبال کرنے کے لئے تیاری کر رہی ہیں اور یہ کام کل (پیر) ایک بجے سے شروع ہوگا جبکہ سرکاری حکام نے اس وباء نئے کورونا وائرس (کوویڈ ۔19) کو روکنے کے لئے روانگی کو معطل کرنے کا فیصلہ 14 ماہ پہلے کیا تھا۔
گزشتہ جون سے بندش کو ختم کرنے اور تجارتی وسیاحتی نقل وحرکت کو دوبارہ شروع کرنے کے بعد سعودیوں کے لئے سفر کی معطلی ختم کرنے کا اقدام معمول کی زندگی میں واپس آنے کے سلسلہ میں آخری مرحلہ قرار پایا ہے اور کمرشل ایئر لائنز نے سعودی عرب میں ویکسین وصول کنندگان کی تعداد میں اضافے کی روشنی میں فضائی ریزرویشنز کی وسیع پیمانے پر مانگ کے ساتھ اپنی سرگرمیاں دوبارہ بحال کر دی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]