ایرانی صدارتی نامزدگیوں میں غربت اور جوہری فائلیں شامل ہیں

گزشتہ روز صدارتی انتخابی مرکز میں چیف جج ابراہیم رئیسی، پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر علی لاریجانی، تہران کے میئر محسن ہاشمی رفسنجانی اور ایرانی رہنما کے مشیر سعید جلیلی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی / ای پی اے)
گزشتہ روز صدارتی انتخابی مرکز میں چیف جج ابراہیم رئیسی، پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر علی لاریجانی، تہران کے میئر محسن ہاشمی رفسنجانی اور ایرانی رہنما کے مشیر سعید جلیلی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی / ای پی اے)
TT

ایرانی صدارتی نامزدگیوں میں غربت اور جوہری فائلیں شامل ہیں

گزشتہ روز صدارتی انتخابی مرکز میں چیف جج ابراہیم رئیسی، پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر علی لاریجانی، تہران کے میئر محسن ہاشمی رفسنجانی اور ایرانی رہنما کے مشیر سعید جلیلی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی / ای پی اے)
گزشتہ روز صدارتی انتخابی مرکز میں چیف جج ابراہیم رئیسی، پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر علی لاریجانی، تہران کے میئر محسن ہاشمی رفسنجانی اور ایرانی رہنما کے مشیر سعید جلیلی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی / ای پی اے)
اگل ماہ ہونے والے انتخابات کے اشارے کے ساتھ ہی گزشتہ روز ایرانی صدارتی امیدواروں کی رجسٹریشن کے آخری دن غربت اور جوہری معاہدے کی فائل غالب رہی ہے اور اسی معاملہ کی وجہ سے آخری گھنٹوں میں ان اہم ترین عہدیداروں کے مابین جھڑپیں شروع ہو گئیں ہیں جن کی امیدواریت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

موجودہ صدر کے نائب اسحاق جہانگیری نے صدارت کے لئے انتخاب لڑنے کے لئے درخواست جمع کروانے کے بعد کہا ہے کہ اگلے صدر کو مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن میں نے عافیت کا مطالبہ نہیں کیا ہے اور وہ اس وقت متاثر نظر آئے ہیں جب انہوں نے غربت اور زندگی کی تنگی سے دوچار ایرانیوں کی تکلیف کا اشارہ کیا اور پابندیاں اٹھائے جانے کے سلسلہ میں رکاوٹ سے آگاہ کیا اور یہ بھی کہا کہ ملک میں غربت اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری ملک کو دوچار مسائل میں سے ایک ہے۔(۔۔۔)

اتوار 04 شوال المعظم 1442 ہجرى – 16 مئی 2021ء شماره نمبر [15510]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]