داود اوغلو: اب اردوگان کی رخصتی کا وقت آگیا ہے

داود اوغلو: اب اردوگان کی رخصتی کا وقت آگیا ہے
TT

داود اوغلو: اب اردوگان کی رخصتی کا وقت آگیا ہے

داود اوغلو: اب اردوگان کی رخصتی کا وقت آگیا ہے
ترک حزب اختلاف نے صدر رجب طیب اردوگان پر قبل از وقت انتخابات کرانے کے لئے دوبارہ دباؤ ڈالا ہے اور ان کی حکومت کی جانب سے کورونا بحران اور اس کے معاشی انجام کی بد انتظامی پر تنقید بھی کیا ہے۔

عید الفطر کے موقع پر ایک پیغام میں اردوگان نے تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے مکمل بندش کے ساتھ پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہاں ایسے تاجر موجود ہیں جنھیں پابندی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے تو ہم ان سب سے معافی مانگتے ہیں۔

مستقبل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعظم احمد داود اوغلو نے تبصرہ کیا ہے کہ اردوگان کی معافی کی بات سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ الوداع ہوجائیں اور حکومت چھوڑ دیں، ہاں، بیلٹ بکس آئیں گے اور لوگ خراب نظم ونسق کے لئے بل لکھ دیں گے اور آپ (اردوگان اور ان کی پارٹی) چلے جائے گی اور بااہل لوگ آنے والے ہیں اور لوگوں کا چہرہ پھر مسکرا دے گا۔

اسی سلسلہ میں حزب اختلاف کے رہنما ریپبلکن پیپلز پارٹی کے صدر کمال کلچدار اوغلو نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا ہے کہ یہ بات یقینی ہے کہ ہم ایک دوسرے کو معاف کردیتے ہیں لیکن میں ترکی کے لئے جلد انتخابات اور فوری انتخابات کا مطالبہ کرتا ہوں۔(۔۔۔)

پیر 05 شوال المعظم 1442 ہجرى – 17 مئی 2021ء شماره نمبر [15511]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]