خرطوم نے پیرس میں اپنے 70 فیصد قرضے معاف کئے جانے کی توقع کیا ہے

گزشتہ روز برہان کو پیرس پہنچے کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (عبوری خودمختاری کونسل)
گزشتہ روز برہان کو پیرس پہنچے کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (عبوری خودمختاری کونسل)
TT

خرطوم نے پیرس میں اپنے 70 فیصد قرضے معاف کئے جانے کی توقع کیا ہے

گزشتہ روز برہان کو پیرس پہنچے کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (عبوری خودمختاری کونسل)
گزشتہ روز برہان کو پیرس پہنچے کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (عبوری خودمختاری کونسل)
خرطوم نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ سوڈان میں جمہوری منتقلی کی حمایت کرنے کے مقصد سے اسے پیرس کی میزبانی میں منعقدہ ایک کانفرنس کے موقع پر اور اس وسیع علاقائی اور بین الاقوامی شرکت کی روشنی میں جس میں امریکہ کی نمائندگی کی سطح کم ہے اپنے 70 فیصد غیر ملکی قرضوں کی معافی کی امید ہے۔

عبوری خودمختاری کونسل کے صدر عبد الفتاح البرہان اور وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کانفرنس میں شرکت کے لئے کل فرانس پہنچے ہیں اور ان کے ہمراہ ایک بہت بڑا وفد بھی آیا ہے جس میں وزیر خارجہ، وزیر خزانہ، وزیر توانائی، وزیر کان کنی، وزیر سرمایہ کاری، وزیر صنعت، وزیر تجارت، سنٹرل بینک کے گورنر اور بزنس مینوں کی یونین اور بہت سے تاجر اور ثقافتی شخصیات ہیں۔(۔۔۔)

پیر 05 شوال المعظم 1442 ہجرى – 17 مئی 2021ء شماره نمبر [15511]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]