پوری گلی میں تباہی کے نشانات عیاں ہیں اور اسی طرح خون کے آثار، باقی مکانات، کپڑے، بچوں کے کھلونے اور ان کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے گئے جسم کے حصے اور ان میں سے کچھ کے ہاتھ میں ابھی بھی اپنے چھوٹے چھوٹے کھلونے رکھے ہوئے ہیں۔
محمد بچ جانے والوں کی تلاش میں کم از کم 18 گھنٹے کام کرنے والے امدادی کارکنوں کی مدد کر رہا تھا اور ان کے پیر ہمیشہ لاشوں سے ٹھوکریں کھاتے تھے پھر اس کے بعد اس کو ایک چھوٹی سی گڑیا ملی اور وہ اسے بازیافت کرنے کی کوشش کی تو اسے اس بچی کا ہاتھ ملا جس کا تعلق ابو عوف سے ہے اور اس نے اسی ملبہ کے نیچے اپنی جان گنوا دی اور اس کے علاوہ ایک اور خاندان نے اپنے 8 بچے کھوئے جن میں ڈاکٹر ایمن ابو عوف بھی شامل ہیں اور ایک اور خاندان "الکولک" کہلاتا ہے جن کے 16 افراد اسرائیلی حملہ میں ہلاک ہوئے ہیں۔(۔۔۔)
پیر 05 شوال المعظم 1442 ہجرى – 17 مئی 2021ء شماره نمبر [15511]