کورونا وائرس سے عالمی سطح پر 3.4 ملین افراد کی موت ہوئی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2984651/%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%D9%88%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D8%B3-%D8%B3%DB%92-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%B3%D8%B7%D8%AD-%D9%BE%D8%B1-34-%D9%85%D9%84%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%88%D8%AA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%DB%81%DB%92
کورونا وائرس سے عالمی سطح پر 3.4 ملین افراد کی موت ہوئی ہے
جکارتہ میں کورونا سے وفات پانے والوں کے لئے ایک قبرستان کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
چین میں ڈبلیو ایچ او کے دفتر کے ذریعہ دسمبر 2019 کے آخر میں اس بیماری کے پھیلنے کی اطلاع کے بعد سے دنیا میں کورونا وائرس سے وفات پانے والے افراد کی تعداد 3.4 ملین کے قریب ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 163 ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔
کورونا وائرس کم از کم 3،391،849 افراد کی موت کا سبب بنی ہے اور اس وبا کے پھیلنے کے بعد سے سرکاری طور پر 163،507،240 سے زیادہ افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے اور متاثرین کی اکثریت ٹھیک ہوگئی ہے حالانکہ بعض لوگوں میں کچھ ہفتوں یا مہینوں کے بعد بھی اس وائرس کے علامات موجود ہیں۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)