امریکہ نے لیبیا کے مسلح اقدامات اور مداخلتوں کا کو کیا مسترد

امریکی وفد کے ساتھ دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ روز لیبیا کی صدارت کونسل کے صدر دفتر کی طرف سے اپنے اجلاس کے دوران نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی وفد کے ساتھ دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ روز لیبیا کی صدارت کونسل کے صدر دفتر کی طرف سے اپنے اجلاس کے دوران نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

امریکہ نے لیبیا کے مسلح اقدامات اور مداخلتوں کا کو کیا مسترد

امریکی وفد کے ساتھ دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ روز لیبیا کی صدارت کونسل کے صدر دفتر کی طرف سے اپنے اجلاس کے دوران نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی وفد کے ساتھ دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ روز لیبیا کی صدارت کونسل کے صدر دفتر کی طرف سے اپنے اجلاس کے دوران نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی انتظامیہ نے لیبیا میں ہونے والی تمام مسلح کارروائیوں اور مداخلتوں کو مسترد کیا ہے اور یہ اس ملاقات کے دوران کیا گیا ہے جس میں گزشتہ روز لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں مشرق ادنی کے مساعد وزیر خارجہ جوی ہوڈ کی قیادت میں ایک امریکی وفد، لیبیا کی اتحادی حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ اور لیبیا کی صدارتی کونسل کے سربراہ محمد المنفی کی شرکت ہوئی ہے۔

ملاقات کے دوران ہوڈ نے تمام بیرونی مداخلت کو ختم کرنے اور لیبیا میں جنگ بندی کی تصدیق پر زور دیا ہے اور اسی طرح ہوڈ نے لیبیا کی خاتون وزیر خارجہ نجلاء المنقوش کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں بیرونی مداخلت کے بغیر لیبیا میں انتخابات کروائے جانے پر زور دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ ان کے ملک نے لیبیا کے امور میں کسی مسلح مداخلت کو مسترد کیا ہے اور اسی طرح فوجیوں اور غیر ملکی جنگجوؤں کی موجودگی کو بھی قسترد کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 07 شوال المعظم 1442 ہجرى – 19 مئی 2021ء شماره نمبر [15513]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]