افریقہ کے لئے 100 بلین ڈالر کو محفوظ بنانے کے مقصد سے پیرس میں ایک سربراہی اجلاسhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2984671/%D8%A7%D9%81%D8%B1%DB%8C%D9%82%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-100-%D8%A8%D9%84%DB%8C%D9%86-%DA%88%D8%A7%D9%84%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%AD%D9%81%D9%88%D8%B8-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%82%D8%B5%D8%AF-%D8%B3%DB%92-%D9%BE%DB%8C%D8%B1%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C
افریقہ کے لئے 100 بلین ڈالر کو محفوظ بنانے کے مقصد سے پیرس میں ایک سربراہی اجلاس
افریقی فنانسنگ سربراہی اجلاس کے موقع پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
افریقہ کے لئے 100 بلین ڈالر کو محفوظ بنانے کے مقصد سے پیرس میں ایک سربراہی اجلاس
افریقی فنانسنگ سربراہی اجلاس کے موقع پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
عالمی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے سربراہان اور ڈائریکٹرز اور "سات" اور "بیس" گروپوں کے سینئر عہدیداروں کی موجودگی کے دوران فرانسیسی - افریقی سربراہی کانفرنس فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی دعوت پر گزشتہ روز پیرس میں شروع ہوئی ہے تاکہ غریب افریقی براعظم کی مدد کرنے کے لئے کوشش کی جا سکے جو کوویڈ 19 کی وبا کے نتیجہ میں پہلے سے ہی دوسروں کے مقابلہ میں سب سے زیادہ نقصان اٹھا رہا ہے۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے گزشتہ روز پیرس افریقی سربراہی کانفرنس کے سامنے ویڈیو کے ذریعہ پیش کی جانے والی اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ مملکت میں عوامی سرمایہ کاری فنڈ میں توانائی، کان کنی، کمیونیکیشن، کھانے پینے سے متعلق کئی شعبوں کے لئے متعدد منصوبے اور سرگرمیاں ہیں جن کی قیمت مجموعی طور پر 15 ارب سعودی ریال ہے جو تقریبا 4 بلین ڈالر ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ سعودی فنڈ برائے ترقی نے فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی کے ساتھ شراکت میں ساحل ممالک کی ترقی کے لئے 200 ملین یورو یا تقریبا ایک بلین سعودی ریال کے ساتھ ایک اقدام کا اعلان کیا ہے، اور رواں سال کے دوران مملکت سعودی عرب کے پاس کچھ منصوبے، قرض اور گرانٹ ہیں جنہیں سعودی فنڈ برائے ترقی افریقہ میں ترقی کرنے والے ممالک کے لئے جاری کرے گا اور ان کی قیمت 3 ارب سعودی ریال سے زیادہ ہے جو قریب ایک ارب ڈالر ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]