لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے

لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے
TT

لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے

لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے
گزشتہ روز لبنان کے وزیر خارجہ چاربل وہبہ کے ذریعہ مملکت سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے خلاف دیئے گئے جارحانہ بیانات کی مذمت وسیع پیمانہ پر ہوئی ہے اور ناقابل قبول رجحانات بھی سامنے آئے ہیں اور ریاض، ابو ظہبی، کویت، منامہ اور تعاون کونسل کے جنرل سکریٹریٹ نے بھی ان بیانات کی بھی مذمت کی ہے اور اسی طرح کچھ لبنانی جماعتوں نے بھی کیا ہے اور ان میں سے کچھ نے وہبہ کی برخاستگی کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ روز سعودی وزارت خارجہ نے لبنان کے سفیر کو طلب کرکے وہبہ کے جارحانہ بیانات کے خلاف ایک احتجاجی نوٹ پیش کیا ہے اور وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اس کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس بیان کو ناقابل قبول قرار دیتا ہے جس میں وہبہ نے سعودی عرب اور اس کی عوام کے خلاف حملہ کیا ہے اور اسی طرح متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین کی وزارت خارجہ نے بھی لبنان کے سفیروں کو اپنے یہاں طلب کرکے انہیں احتجاجی نوٹ پیش کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 07 شوال المعظم 1442 ہجرى – 19 مئی 2021ء شماره نمبر [15513]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]