لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے

لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے
TT

لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے

لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے
گزشتہ روز لبنان کے وزیر خارجہ چاربل وہبہ کے ذریعہ مملکت سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے خلاف دیئے گئے جارحانہ بیانات کی مذمت وسیع پیمانہ پر ہوئی ہے اور ناقابل قبول رجحانات بھی سامنے آئے ہیں اور ریاض، ابو ظہبی، کویت، منامہ اور تعاون کونسل کے جنرل سکریٹریٹ نے بھی ان بیانات کی بھی مذمت کی ہے اور اسی طرح کچھ لبنانی جماعتوں نے بھی کیا ہے اور ان میں سے کچھ نے وہبہ کی برخاستگی کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ روز سعودی وزارت خارجہ نے لبنان کے سفیر کو طلب کرکے وہبہ کے جارحانہ بیانات کے خلاف ایک احتجاجی نوٹ پیش کیا ہے اور وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اس کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس بیان کو ناقابل قبول قرار دیتا ہے جس میں وہبہ نے سعودی عرب اور اس کی عوام کے خلاف حملہ کیا ہے اور اسی طرح متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین کی وزارت خارجہ نے بھی لبنان کے سفیروں کو اپنے یہاں طلب کرکے انہیں احتجاجی نوٹ پیش کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 07 شوال المعظم 1442 ہجرى – 19 مئی 2021ء شماره نمبر [15513]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]