لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے

لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے
TT

لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے

لبنانی وزیر خارجہ کی طرف سے خلیجی ممالک کی ہونے والی توہین کی مذمت کی گئی ہے
گزشتہ روز لبنان کے وزیر خارجہ چاربل وہبہ کے ذریعہ مملکت سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے خلاف دیئے گئے جارحانہ بیانات کی مذمت وسیع پیمانہ پر ہوئی ہے اور ناقابل قبول رجحانات بھی سامنے آئے ہیں اور ریاض، ابو ظہبی، کویت، منامہ اور تعاون کونسل کے جنرل سکریٹریٹ نے بھی ان بیانات کی بھی مذمت کی ہے اور اسی طرح کچھ لبنانی جماعتوں نے بھی کیا ہے اور ان میں سے کچھ نے وہبہ کی برخاستگی کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ روز سعودی وزارت خارجہ نے لبنان کے سفیر کو طلب کرکے وہبہ کے جارحانہ بیانات کے خلاف ایک احتجاجی نوٹ پیش کیا ہے اور وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اس کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس بیان کو ناقابل قبول قرار دیتا ہے جس میں وہبہ نے سعودی عرب اور اس کی عوام کے خلاف حملہ کیا ہے اور اسی طرح متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین کی وزارت خارجہ نے بھی لبنان کے سفیروں کو اپنے یہاں طلب کرکے انہیں احتجاجی نوٹ پیش کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 07 شوال المعظم 1442 ہجرى – 19 مئی 2021ء شماره نمبر [15513]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]