"حزب اللہ" کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکی مطالبات

"حزب اللہ" کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکی مطالبات
TT

"حزب اللہ" کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکی مطالبات

"حزب اللہ" کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکی مطالبات
امریکی نمائندوں کے ایک گروپ نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ لبنان میں جاری بحران کے سلسلے میں فوری اقدامات کریں اور صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکیں اور ملک میں بگڑتی ہوئی صورتحال کا استحصال کرنے کے سلسلہ میں حزب اللہ سے آگاہ بھی کیا ہے۔

پچیس اراکین پارلیمنٹ نے سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکین کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے معاشی اور سیاسی بحران کے سلسلہ میں اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس سے ملک عدم استحکام کا شکار ہوگا اور اس سے پورے خطے کو حقیقی اور واضح خطرات لاحق ہوں گے۔
 
قانون سازوں نے جن میں سرفہرست ڈیموکریٹک ہاؤس کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین گریگوری میکس ہیں ان سب نے بلنکن سے اس لبنانی عوام کی مدد کے لئے اور لبنان کے معاشی تباہی کو روکنے کے لئے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر فوری اور نمایاں طور پر کام کرنے کی دعوت دی ہے کیونکہ اس سے مشرق وسطی کی سلامتی اور استحکام اور امریکہ کی قومی سلامتی کو خطرہ ہوگا۔(۔۔۔)

جمعرات 08 شوال المعظم 1442 ہجرى – 20 مئی 2021ء شماره نمبر [15514]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]