جزائری حکومت اس تحریک کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2985226/%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A7%D8%B3-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%DA%A9%D9%88-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%BE%D8%B1%D8%B9%D8%B2%D9%85-%DB%81%DB%92
حکومت سے بوتفلیقہ کی شخصیات کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والی تحریک کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جزائر: بوعلام غمراسہ
TT
TT
جزائری حکومت اس تحریک کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے
حکومت سے بوتفلیقہ کی شخصیات کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والی تحریک کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک اقدام سے متعلق مبصرین نے عوامی تحریک کے خاتمہ کے سلسلہ میں جزائری حکومت کے اصرار کا ذکر کیا ہے جس میں آرمی چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل سعید شنقریحہ نے گزشتہ روز "رشاد" تنظیم اور "قبائلی خطے کی آزادی کی اس تحریک" پر حملہ کیا ہے جو "ایم اے سی" کے نام سے مشہور ہے اور ان دونوں کو حکومت نے دو دہشت گرد تنظیموں کے طور پر درج کیا ہوا ہے اور گزشتہ روز وہران میں ایک فوجی مرکز کے اپنے دورے کے دوران شنقریحہ نے کہا ہے کہ وہ علاقائی سالمیت کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والے تمام فرقوں اور نظریات کے لوگوں کو آگاہ کر رہے ہیں اور مضبوطی اور طاقت سے ان کا مقابلہ کرنے کی دھمکی بھی ہے۔
"رشاد" اور "میک" کو دہشت گرد تنظیموں کے طور پر نامزد کرنے کے حکام کے فیصلے نے مظاہرین میں خوف وہراس پیدا کر دیا ہے کیونکہ اس طرح اگلے جمعہ کو گرفتاریوں کی ایک نئی لہر کا آغاز ہوگا جو اس سے بڑا ہوگا جس میں گزشتہ جمعہ کو 700 افراد متاثر ہوئے ہیں۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)