جزائری حکومت اس تحریک کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے

حکومت سے بوتفلیقہ کی شخصیات کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والی تحریک کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حکومت سے بوتفلیقہ کی شخصیات کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والی تحریک کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

جزائری حکومت اس تحریک کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے

حکومت سے بوتفلیقہ کی شخصیات کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والی تحریک کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حکومت سے بوتفلیقہ کی شخصیات کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والی تحریک کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک اقدام سے متعلق مبصرین نے عوامی تحریک کے خاتمہ کے سلسلہ میں جزائری حکومت کے اصرار کا ذکر کیا ہے جس میں آرمی چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل سعید شنقریحہ نے گزشتہ روز "رشاد" تنظیم اور "قبائلی خطے کی آزادی کی اس تحریک" پر حملہ کیا ہے جو "ایم اے سی" کے نام سے مشہور ہے اور ان دونوں کو حکومت نے دو دہشت گرد تنظیموں کے طور پر درج کیا ہوا ہے اور گزشتہ روز وہران میں ایک فوجی مرکز کے اپنے دورے کے دوران شنقریحہ نے کہا ہے کہ وہ علاقائی سالمیت کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والے تمام فرقوں اور نظریات کے لوگوں کو آگاہ کر رہے ہیں اور مضبوطی اور طاقت سے ان کا مقابلہ کرنے کی دھمکی بھی ہے۔

"رشاد" اور "میک" کو دہشت گرد تنظیموں کے طور پر نامزد کرنے کے حکام کے فیصلے نے مظاہرین میں خوف وہراس پیدا کر دیا ہے کیونکہ اس طرح اگلے جمعہ کو گرفتاریوں کی ایک نئی لہر کا آغاز ہوگا جو اس سے بڑا ہوگا جس میں گزشتہ جمعہ کو 700 افراد متاثر ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 08 شوال المعظم 1442 ہجرى – 20 مئی 2021ء شماره نمبر [15514]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]