الشرق الاوسط کے ساتھ بری کی گفتگو: حکومت بنانے کے سوا کوئی چارۂ کار نہیں ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2992786/%D8%A7%D9%84%D8%B4%D8%B1%D9%82-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%88%D8%B3%D8%B7-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%A8%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D9%81%D8%AA%DA%AF%D9%88-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%88%D8%A7-%DA%A9%D9%88%D8%A6%DB%8C-%DA%86%D8%A7%D8%B1%DB%82-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%92
الشرق الاوسط کے ساتھ بری کی گفتگو: حکومت بنانے کے سوا کوئی چارۂ کار نہیں ہے
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بیروت: محمد شقیر
TT
TT
الشرق الاوسط کے ساتھ بری کی گفتگو: حکومت بنانے کے سوا کوئی چارۂ کار نہیں ہے
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے حکومت کی تشکیل میں تیزی لانے کی اہمیت پر زور دیا ہے کیونکہ انہوں نے الشرق الاوسط کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان پر غلبہ پانے والے اس سیاسی ماحول سے چھٹکارا صرف کل سے پہلے حکومت کی تشکیل کرنے میں ہے اور اس سے چھٹکارا حکومت کی تشکیل میں تاخیر کے بارے میں صدر جمہوریہ کے پیغام سنانے کے لئے آج مقررہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے ذریعہ نہیں ہوگا اور انہوں نے مزید کہا کہ جس بحران میں ہم پھنسے ہوئے ہیں اس سے نکلنے کے لئے ملاقات کی ضرورت پر میں قائم تھا اور اب بھی قائم ہوں۔
بری نے ملک کو اس تباہی سے بچانے کے لئے تمام تر کوششوں کو متحد کئے جانے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا ہے اور اگر ہم نے اختلافات کو ایک طرف رکھ کر کھلے دل اور نرمی کے ساتھ تشکیلاتی مشاورت کو دوبارہ شروع کرنے کے ساتھ حکومت کو تشکیل دینے کو ترجیح نہ دیا تو اس کی وجہ سے اور بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]