عراقی صدر: 150 بلین ڈالر بیرون ملک اسمگل کیا گیا ہے

عراقی صدر برہم صالح کو دیکھا جا سکتا ہے
عراقی صدر برہم صالح کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عراقی صدر: 150 بلین ڈالر بیرون ملک اسمگل کیا گیا ہے

عراقی صدر برہم صالح کو دیکھا جا سکتا ہے
عراقی صدر برہم صالح کو دیکھا جا سکتا ہے
عراقی صدر برہم صالح نے انکشاف کیا ہے کہ 2003 سے لے کر آج تک عراق کی مالی درآمدات تقریبا 100 ہزار ارب ڈالر ہیں اور بدعنوانی کی وجہ سے عراق کو 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے جو بیرون ملک اسمگل کیا گیا ہے۔

پچھلی حکومت کے خاتمے کے بعد صدارت جمہوریہ کی طرف سے عراقی پارلیمنٹ میں قانون سازی کے مقصد سے اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ پیش کرنے کی مناسبت سے عراقی عوام سے خطاب کیا ہے اور اس کا مقصد لوٹی ہوئی عراقی رقوم کو وصول کرنا ہے اور صالح نے کہا ہے کہ اس قانونی مسودہ میں بدعنوانی کی رقم کو وصول کرنے کے لئے کچھ اقدامات شامل ہیں اور ان میں مالی اور نگرانی کرنے والے اداروں کی مدد اور ان کے اوزار کو چالو کرنا بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

پیر 12 شوال المعظم 1442 ہجرى – 24 مئی 2021ء شماره نمبر [15518]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]