گزشتہ روز بین الاقوامی فوجداری عدالت نے کوشیب سے مشہور علی محمد علی عبد الرحمٰن کے خلاف 31 الزامات عائد کیا ہے جو دارفور علاقے میں جنجوید ملیشیاؤں کے ایک رہنما ہیں اور لاہائی میں عدالت کے صدر دفاتر میں سیشن کے دوران استغاثہ کے ذریعہ لگائے جانے والے الزامات میں جنگی جرائم، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم شامل ہیں جو 2003 سے 2004 کے درمیان دارفور کے علاقے میں جنگ کے دوران پیش آئے ہیں اور یہ وہی الزامات ہیں جو برطرف سوڈانی صدر عمر البشیر اور ان کے دو سینئر ساتھیوں کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ میں درج ہیں اور وہ عبد الرحیم محمد حسین اور احمد ہارون ہیں اور توقع ہے کہ انھیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ ماسک اور کالا سوٹ پہنے ہوئے مدعا علیہ نے اس وقت کچو نہیں کہا جب ان کے خلاف الزامات کو پڑھ کر سنایا گیا اور انہوں نے ابھی تک کوئی دفاع بھی پیش نہیں کیا ہے لیکن ان کی دفاعی ٹیم نے پہلے پیش کیے گئے عدالتی نوٹ میں کہا ہے کہ یہ وہ شخص نہیں ہے جسے علی کوشیب کہا جاتا ہے۔(۔۔۔)
منگل 13 شوال المعظم 1442 ہجرى – 25 مئی 2021ء شماره نمبر [15519]