بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جنجوید کے رہنما کے خلاف 31 الزامات کئے عائد

گزشتہ روز لاہائی میں فوجداری عدالت کے اندر پیش ہونے کے دوران کوشیب کو دیکھا جا سکتا ہے (فوجداری عدالت)
گزشتہ روز لاہائی میں فوجداری عدالت کے اندر پیش ہونے کے دوران کوشیب کو دیکھا جا سکتا ہے (فوجداری عدالت)
TT

بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جنجوید کے رہنما کے خلاف 31 الزامات کئے عائد

گزشتہ روز لاہائی میں فوجداری عدالت کے اندر پیش ہونے کے دوران کوشیب کو دیکھا جا سکتا ہے (فوجداری عدالت)
گزشتہ روز لاہائی میں فوجداری عدالت کے اندر پیش ہونے کے دوران کوشیب کو دیکھا جا سکتا ہے (فوجداری عدالت)
گزشتہ روز بین الاقوامی فوجداری عدالت نے کوشیب سے مشہور علی محمد علی عبد الرحمٰن کے خلاف 31 الزامات عائد کیا ہے جو دارفور علاقے میں جنجوید ملیشیاؤں کے ایک رہنما ہیں اور لاہائی میں عدالت کے صدر دفاتر میں سیشن کے دوران استغاثہ کے ذریعہ لگائے جانے والے الزامات میں جنگی جرائم، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم شامل ہیں جو 2003 سے 2004 کے درمیان دارفور کے علاقے میں جنگ کے دوران پیش آئے ہیں اور یہ وہی الزامات ہیں جو برطرف سوڈانی صدر عمر البشیر اور ان کے دو سینئر ساتھیوں کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ میں درج ہیں اور وہ عبد الرحیم محمد حسین اور احمد ہارون ہیں اور توقع ہے کہ انھیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ ماسک اور کالا سوٹ پہنے ہوئے مدعا علیہ نے اس وقت کچو نہیں کہا جب ان کے خلاف الزامات کو پڑھ کر سنایا گیا اور انہوں نے ابھی تک کوئی دفاع بھی پیش نہیں کیا ہے لیکن ان کی دفاعی ٹیم نے پہلے پیش کیے گئے عدالتی نوٹ میں کہا ہے کہ یہ وہ شخص نہیں ہے جسے علی کوشیب کہا جاتا ہے۔(۔۔۔)

منگل 13 شوال المعظم 1442 ہجرى – 25 مئی 2021ء شماره نمبر [15519]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]