ایک امریکی رپورٹ میں چینی لیبارٹری کے مسئلہ کو دوبارہ اٹھایا ہے

ریاستہائے متحدہ میں فلاڈلفیا کے ایک ویکسینیشن سینٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
ریاستہائے متحدہ میں فلاڈلفیا کے ایک ویکسینیشن سینٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
TT

ایک امریکی رپورٹ میں چینی لیبارٹری کے مسئلہ کو دوبارہ اٹھایا ہے

ریاستہائے متحدہ میں فلاڈلفیا کے ایک ویکسینیشن سینٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
ریاستہائے متحدہ میں فلاڈلفیا کے ایک ویکسینیشن سینٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
چین میں ایک تجربہ گاہ سے "کورونا وائرس رساو" کا نظریہ ایک بار پھر اٹھایا گیا ہے اور اس کے  برعکس دوسرا نظریہ یہ ہے کہ یہ وبا چمگادڑوں سے انسانوں میں انفیکشن کی منتقلی کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔

ایک قابل ذکر بیان میں امریکی متعدی مرض کے ماہر انتھونی فوکی نے اس بات میں شک کیا ہے کہ وائرس کی ابتدا قدرتی انداز سے ہوئی ہے اور انہوں نے وائرس کی ابتداء کے بارے میں کھلی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ جو کچھ چین میں ہوا ہے ہمیں اس سلسلہ میں تفتیش جاری رکھنا چاہئے یہاں تک کہ ہم اس معاملے کی حقیقت کو سمجھ سکیں۔

فوتچی نے اپنی گزذشتہ پوزیشنوں سے مختلف ہو کر ایک بیان میں اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے وائرس کی ابتدا کی تحقیقات کی ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ جانوروں کی دکان سے آیا ہے اور لوگوں کو متاثر کیا ہے لیکن اس کی وجہ مختلف ہوسکتی ہے اور ہمیں اس کا پتہ لگانا ضروری ہے اور اسی لئے میں وائرس کی نوعیت کو تلاش کرنے والی کسی بھی تحقیقات کی حمایت کرتا ہوں۔(۔۔۔)

منگل 13 شوال المعظم 1442 ہجرى – 25 مئی 2021ء شماره نمبر [15519]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]